ایکنا نیوز- خبررساں ادارے الخلیج مباشر کے مطابق سالوں دربدری کےبعد جب روھنگیا حکومت نے ان کو ملک بدر کیا روھنگیا شہریت کے دعویدار ہیں۔
آوارگی کے چھ سال مکمل ہونے پر جمع کو تیس ہزار روھنگیا مہاجرین نے کاکس بازار میں دربدری کی برسی منعقد کی۔
اس حوالے سے منعقدہ تقریب میںن انہوں نے اپنی شہریت پر تاکید کی اور اپنے حقوق کے دفاع کا عزم ظاہر کیا۔
روھنگیا مہاجرین نے لاکھوں روھنگیا پناہ گزینوں کی میزبانی پر بنگلہ دیش کا بھی شکریہ ادا کیا جہاں بڑی تعداد میں
روھنگیا پناہ گزین کیمپوں میں بسر کررہے ہیں۔
اسی حؤالے سے آسیان ممالک کے انسانی حقوق نمایندے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ روھنگیا کی نسل کشی ہورہی ہے اور ذمہ داروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہورہی۔
امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ سال 2017 اور 2018 میں میانمار فوج بغاوت کے بعد کچھ پالیسیاں بدلی ہیں تاہم اب تک دس ہزار روھنگیا ہلاک ہوچکے ہیں اور تین سو دیہات کے تباہ ہونے کے علاوہ سات لاکھ لوگ دربدری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔/
4165162