میانمار میں دس لاکھ سے زائد افراد دربدر

IQNA

اقوام متحدہ کمشنر:

میانمار میں دس لاکھ سے زائد افراد دربدر

9:20 - September 28, 2022
خبر کا کوڈ: 3512805
ایکنا تہران- اقوام متحدہ کے کمشنر کے مطبق میانمار میں بحران کے بعد سے دس لاکھ سے زائد افراد آوارہ ہوگئے ہیں.

ایکنا نیوز- اناطولیہ نیوز کے مطابق انسانی حقوق کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی کمشنر نڈی النشیف نے کہا ہے کہ میانمار میں بغاوت کے بعد فروری 2021 سے اب تک دس لاکھ سے زائد افراد در بدر ہوچکے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ ان واقعات میں ایک ملین افراد جان بچانے کے لیے اپنے گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوگیے ہیں اور پینتالیس ہزار دیگر ہمسایہ ممالک میں فرار ہوگیے ہیں۔

 

النشیف کے مطابق اس وقت سے میانمار کی فوج مسلسل حملوں میں ملوث ہے اور رپورٹ کے مطابق دوہزار تین سولہ سوافراد جنمیں ایک سو اٹھارہ بچے شامل ہیں جان بحق ہوچکے ہیں، پندرہ ہزار 607 دیگر اسیر ہوچکے ہیں جنمیں سے 12464 اب تک جیلوں میں قید ہیں۔

 

میانمار کی فوج فروری سال 2021 سے آنگ سان سوچی اور ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان میوانیونٹ کو گرفتاری کے بعد سے قدرت اپنے ہاتھ میں لے چکی ہے اور فوجی حاکم ملک چلا رہا ہے۔

 

میانمار میں سال 1982 میں قانون سازی سے لاکھوں میانمار کے لوگ اپنی شہریت کھوچکے ہیں اور مسلمان بغیر شہریت کے دربدر ہے اور سال 2017 کو ان پر شدید حملوں کا آغاز ہوا۔

 

میانمار کی فوج شدت پسندوں کی پشت پناہی کرکے روہنگیا کا قتل عام کررہی ہے اور اسی ظلم کی وجہ سے لاکھوں روہنگیا دیگر ممالک میں جاچکے ہیں جب کہ ان کے گھروں کو نذر آتش کردیا گیا ہے۔

 

اقوام متحدہ نے روھنگیا کے قتل کو نسل کشی قرار دیا ہے اور انکی رپوٹ کے مطابق دس لاکھ لوگ آوارہ ہوچکے ہیں۔

 

رپورٹ کے مطابق 92 ہزار افراد تھائی لینڈ اور ہزاروں دیگر نیپال، ملایشیاء اور انڈؤنیشیا جاچکے ہیں۔

 

اقوام متحدہ کے نمایندے میشل باشله کے مطابق اب تک حالات نامناسب ہے اور یہ لوگ وطن واپس نہیں جاسکتے۔/

4088194

نظرات بینندگان
captcha