روزے کے فضائل احادیث نبوی کی روشنی میں

IQNA

روزے کے فضائل احادیث نبوی کی روشنی میں

8:04 - April 02, 2022
خبر کا کوڈ: 3511602
رحمتوں، برکتوں اور مغفرت کا مہینہ خدا کی جانب سے بندے پر لازوال محبت کی نشانی ہے۔

رمضان المبارک کا مہینہ خدا کی جانب سے اس امت پر عظیم نعمت کی نشانی ہے اور احادیث کریمہ میں روزے کے بہت سے فضائل بیان کیے گئے ہیں۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چند ارشادات ملاحظہ کیجیے:

جب رمضان آتا ہے آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور ایک روایت میں ہے کہ رحمت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں۔ اور شیاطین زنجیر وں میں جکڑ دیے جاتے ہیں

جنت ابتدائے سال سے، سال آئندہ تک رمضان کے لیے آراستہ کی جاتی ہے اور جب رمضان کا پہلا دن آتا ہے تو جنت کے پتوں سے عرش کے نیچے ایک ہوا حور عین پر چلتی ہے وہ کہتی ہیں۔ اے رب ! تو اپنے بندوں سے ہمارے لیے ان کو شوہر بنا جن سے ہماری آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور ان کی آنکھیں ہم سے ٹھنڈی ہوں۔

 

جنت میں آٹھ دروازے ہیں ان میں سے ایک دروازہ کا نام ریان ہے۔ اس دروازے سے وہی جائیں گے جو روزہ رکھتے ہیں۔

 

روزہ دار کے لیے دو خوشیاں ہیں۔ ایک افطار کے وقت اور ایک اپنے رب سے ملنے کے وقت اور روزہ دار کے منہ کی بو، اللہ عزوجل کے نزدیک مشک سے زیادہ پا کیزہ ہے۔

 

رمضان المبارک کا مہینہ وہ مہینہ ہے کہ اس کا اول رحمت ہے۔ اور اس کا اوسط (درمیانہ حصہ) مغفرت ہے اور آخر، جہنم سے آزادی۔

 

روزہ اللہ عزوجل کے لیے ہے اس کا ثواب اللہ عزوجل کے سوا کوئی نہیں جانتا۔

 

ہر شے کے لیے زکوۃ ہے اور بدن کی زکوٰۃ روزہ ہے اور نصف صبر ہے۔

 

روزہ دار کی دعا افطار کے وقت رد نہیں کی جاتی۔

 

اگر بندوں کی معلوم ہوتا کہ رمضان کیا چیز ہے تو میری امت تمنا کرتی کہ پورا سال رمضان ہی ہو۔

 

میری امت کو ماہ رمضان میں پانچ باتیں دی گئیں کہ مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہ ملیں۔ وہ پانچ باتیں درج ذیل ہیں:-

 

- اول یہ کہ جب رمضان کی پہلی رات ہوتی ہے اللہ عزوجل ان کی طرف نظر فرماتا ہے۔ اور جس کی طرف نظر فرمائے گا۔ اسے کبھی عذاب نہ کرے گا۔

- دوسری یہ کہ شام کے وقت ان کے منہ کی بو، اللہ کے نزدیک مشک سے زیادہ اچھی ہے۔

- تیسری یہ کہ ہر دن اور رات میں فرشتے ان کے لیے استغفار کرتے ہیں۔

- چوتھی یہ کہ اللہ عزوجل جنت کو حکم فرماتا ہے۔ کہتا ہے مستعد ہو جا اور میرے بندوں کے لیے مزیں ہو جا (بن سنور جا) قریب ہے کہ دنیا کی تعب (مشقت تکان) سے یہاں آکر آرام کریں۔

- پانچویں یہ کہ جب آخر رات ہوتی ہے۔ تو ان سب کی مغفرت فرما دیتا ہے۔ کسی نے عرض کی کیا وہ شب قدر ہے؟ فرمایا ’’نہیں‘‘ کیا تو نہیں دیکھتا کہ کام کرنے والے کام کرتے ہیں جب کام سے فارغ ہوتے ہیں۔ اس وقت مزدوری پاتے ہیں؟

 

اللہ عزوجل رمضان میں ہر روز د س لاکھ کو جہنم سے آزاد فرماتا ہے۔ اور جب رمضان کی انتیسویں رات ہوتی ہے تو مہینے بھر میں جتنے آزاد کیے ان کے مجموعہ کے برابر اس ایک رات میں آزاد کرتا ہے۔ پھر جب عید الفطر کی رات آتی ہے۔ ملائکہ خوشی کرتے ہیں اور اللہ عزوجل اپنے نور کی خاص تجلی فرماتا اور فرشتوں سے فرماتا ہے ’’ اے گروہ ملائکہ اس مزدور کا کیا بدلہ ہے جس نے کام پورا کر لیا؟ فرشتے عرض کرتے ہیں ۔۔ ’’اس کو پورا اجر دیا جائے‘‘ اللہ عزوجل فرماتا ہے میں تمہیں گواہ کرتا ہوں کہ میں ان سب کو بخش دیا۔

اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اس مہینے کو سب کے لیے رحمتوں اور کامیابیوں اور امت و ملک و قومی کی سربلندی اور سلامتی کا مہینہ قرار دے۔ آمین

 

نظرات بینندگان
captcha