بی ایس پی اور ایم آئی ایم کے درمیان اتحاد کا امکان، سیاسی ہلچل تیز

IQNA

یوپی اسمبلی انتخابات :

بی ایس پی اور ایم آئی ایم کے درمیان اتحاد کا امکان، سیاسی ہلچل تیز

22:46 - June 24, 2021
خبر کا کوڈ: 3509648
تہران (ایکنا) بہوجن سماج پارٹی اورحیدرآباد سے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی کی قیادت والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین(اے آئی ایم آئی ایم) کے درمیان اتحاد کی چہ مہ گوئیاں شروع ہوگئی ہیں ۔

اردو نیوز اٹھارہ کے مطابق اترپردیش میں آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر تمام سیاسی پارٹیوں نے تیاریاں شروع کردی ہیں ۔ اسی کڑی کے تحت بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)، سابق کابینی وزیر اوم پرکاش راج بھر کی قیادت والی سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی(ایس بی ایسی پی) اورحیدرآباد سے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی کی قیادت والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین(اے آئی ایم آئی ایم) کے درمیان اتحاد کی چہ مہ گوئیاں شروع ہوگئی ہیں ۔ مصدقہ ذرائع سے موصول اطلاعات کے مطابق یہ تینوں پارٹیاں آئندہ انتخابات کے لئے ’بھاگیدار سنکلپ مورچہ‘ کے بینر کے تلے اکٹھا یوسکتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بی ایس پی سپریمو مایاوتی و اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی کے درمیان کئی مرحلوں میں بات چیت ہوچکی ہے اور اسدالدین اویسی اگلے ماہ لکھنو آکر اتحاد کو کوئی حتمی شکل دے سکتے ہیں۔

 

ذرائع کے مطابق ان تینوں پارٹیوں کے اشتراک سے بننے والے’بھاگیداری سنکلپ مورچہ‘میں دیگر چھ۔وٹی پارٹیوں کو بھی شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ایس بی ایس پی کے سربراہ راج بھر کے مطابق و دیگر متعدد پارٹیوں بشمول آن انڈیا ترنمول کانگریس ، عام آدمی پارٹی وغیرہ کو ملا کر بی جے پی کے خلاف ایک موثر فرنٹ تیار کرنے کی کوشش میں ہیں ۔

 

یوپی میں سال 2017 کے انتخابات میں ایس بی ایس پی نے بی جے پی کے اتحاد کر کے 8 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے جس میں اس کے 4 امیدواروں کو کامیابی ملی تھی ، جس کے بعد راج بھر کو یوپی کابینی وزیر بنایا گیا تھا۔ لیکن سال 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے عین قبل وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے انہیں اپنی کابینہ سے ہٹا دیا تھا۔ مشرقی یوپی میں اپنی زمین مضبوط کرنے کے لئے ایس بی ایس پی نے اسی سال جنوری میں ایم ائی ایم سے اتحاد کا اعلان کیا تھا اور ایم آئی ایم صدر و رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے راج بھر کے ساتھ اعظم گڑھ، جونپور اور پوروانچل کا دورہ کیا تھا۔


اسد الدین اویسی نے یوپی میں سال 2022 کے اسمبلی انتخابات میں اپنی پارٹی کے لئے زمین ہموار کرنے کے مقصدر سے مزید آٹھ پارٹیوں سے بھی ہاتھ ملایا ہے۔ جن میں کرشنا پٹیل کی اپنا دل، جن ادھیکاری پارٹی اور چندر شیکھرراون آزاد کی سماج پارٹی قابل ذکر ہیں ، جو بظاہرمسلم، پسماندہ اور دلتوں کی کہکشاں بنتی دکھائی دیتی ہے۔

 

نظرات بینندگان
captcha